علما کی عیب جوئی اور اہانت کے طور پر ان سے اعتراض کرنا کیسا؟
سوال
زید بے علم ہے مگر ہر عالم درویش پرازرُوے اہانت اعتراض کرتا ہے اور عیب جوئی میں لگا رہتا ہے ، پس اہانت علما وغیرہ شرعاً کیسا فعل ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب
عیب جوئی ہر مسلمان کی حرام ہے نہ کہ علماء کی ۔
قال تعالیٰ: ﴿لَا تَجَسَّسُوْا﴾ (القرآن الکریم، سورۃ الحجرات:۴۹، الآیۃ:۱۲)
ترجمہ: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: عیب نہ ڈھونڈو۔
اور علماے دین کی اہانت کفر ہے۔ کما فی مجمع الأنھر و غیرہ۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔
(فتاویٰ رضویہ، ج:14، ص: 272، ط: برکات رضا، پوربندر، گجرات)