قرآنی آیات کو نہ ماننے کا حکم
سوال
اگر کوئی شخص آیاتِ قرآنی کو نہ مانے تو وہ شخص گناہگارہوگا یا نہیں؟اگر ہوتا ہے تو کس درجہ کا؟اور نماز اس کے پیچھے کیسی ہوتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب
آیت کو نہ ماننا یعنی انکار کرنا کفرہے اس کے پیچھے نماز کیسی، مگر عوام نہ ماننا اسے بھی کہتے ہیں کہ گناہ خلاف آیت قرآنی واقع ہوا ور اسے آیت سنائی گئی اور وہ اپنے گناہ سے باز نہ آیا یہ بازنہ آنا اگرمحض شامتِ نفس سے ہو، آیت پر ایمان رکھتا ہے، نہ اس سے انکار کرتا ہے نہ اس کا مقابلہ کرتا ہے تو گناہ ہے کفر نہیں، پھر اگر وہ گناہ خود کبیرہ ہو یا بوجہ عادت کبیرہ ہوجائے اور یہ شخص اعلان کے ساتھ اس کا مرتکب ہو تو فاسق معلن ہے اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی یعنی پڑھنی گناہ اور پڑھی ہوتو پھیرنی واجب ۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔
(فتاویٰ رضویہ، ج:14، ص:319، ط: برکات رضا، پوربندر، گجرات)