Date: Sun, 08-06-2025
(Hijri) Date: 12 Dhuʻl-Hijjah 1446

فتاویٰ

Ulama Ki Aib Joi Aur Ihanat Ke Tor Par Un Se Aitraaz Karna Kaisa

علما کی عیب جوئی اور اہانت کے طور پر ان سے اعتراض کرنا کیسا؟

سوال

زید بے علم ہے مگر ہر عالم درویش پرازرُوے اہانت اعتراض کرتا ہے اور عیب جوئی میں لگا رہتا ہے ، پس اہانت علما وغیرہ شرعاً کیسا فعل ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب

عیب جوئی ہر مسلمان کی حرام ہے نہ کہ علماء کی ۔

قال تعالیٰ: ﴿لَا تَجَسَّسُوْا﴾ (القرآن الکریم، سورۃ الحجرات:۴۹، الآیۃ:۱۲)

ترجمہ: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: عیب نہ ڈھونڈو۔

اور علماے دین کی اہانت کفر ہے۔ کما فی مجمع الأنھر و غیرہ۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔

(فتاویٰ رضویہ، ج:14، ص: 272، ط: برکات رضا، پوربندر، گجرات)